نماز کی حالت میں سلام کا جواب اشارہ سے دینا کیسا ہے
راوی: قتیبہ , لیث , ابوزبیر , جابر
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ ثُمَّ أَدْرَکْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي فَقَالَ إِنَّکَ سَلَّمْتَ عَلَيَّ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي وَإِنَّمَا هُوَ مُوَجَّهٌ يَوْمَئِذٍ إِلَی الْمَشْرِقِ
قتیبہ، لیث، ابوزبیر، جابر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو ایک کام کے واسطے بھیجا میں جس وقت واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرما رہے تھے میں نے سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری جانب اشارہ فرمایا جس وقت نماز سے فراغت ہوگئی تو مجھ کو بلایا اور فرمایا کہ تم نے مجھ کو ابھی ابھی سلام کیا تھا۔ لیکن میں نماز میں مشغول تھا اس لئے میں جواب نہ دے سکا تھا۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک جانب مشرق تھا
It was narrated that Abu Dharr said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘When any one of you stands in prayer, let him not smooth the pebbles, for he is facing Mercy.” (Hasan)
