نماز کی حالت میں سلام کا جواب اشارہ سے دینا کیسا ہے
راوی: محمد بن منصورمکی , سفیان , زید بن اسلم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَکِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَيْدِ ابْنِ أَسْلَمَ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسْجِدَ قُبَائَ لِيُصَلِّيَ فِيهِ فَدَخَلَ عَلَيْهِ رِجَالٌ يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ فَسَأَلْتُ صُهَيْبًا وَکَانَ مَعَهُ کَيْفَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ إِذَا سُلِّمَ عَلَيْهِ قَالَ کَانَ يُشِيرُ بِيَدِهِ
محمد بن منصورمکی، سفیان، زید بن اسلم سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجدقبا میں نماز ادا کرنے کے واسطے تشریف لے گئے کچھ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سلام کرنے گئے حضرت صہیب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے میں نے ان سے دریافت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا کام کرتے تھے سلام کے جواب میں۔ حضرت صہیب نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں ہاتھوں سے اشارہ فرمایا کرتے تھے۔
It was narrated that Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent me on an errand then I came back to him while he was praying. I greeted him with the Salam and he gestured to me. When he finished he called me and said: ‘You greeted me with Salam just now and I was praying.’ And he was facing toward the east that day.”(Sahih)
