سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1190

بحالت نماز ہاتھ اٹھا کر سلام کرنے سے متعلق

راوی: احمد بن سلیمان , یحیی بن آدم , مسعر , عبیداللہ ابن قبیطیة , جابربن سمرة

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنُسَلِّمُ بِأَيْدِينَا فَقَالَ مَا بَالُ هَؤُلَائِ يُسَلِّمُونَ بِأَيْدِيهِمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ أَمَا يَکْفِي أَحَدُهُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يَقُولَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ

احمد بن سلیمان، یحیی بن آدم، مسعر، عبیداللہ ابن قبیطیة، جابربن سمرة سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز ادا کرتے تھے۔ تو ہاتھوں کے اشارہ سے سلام کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا حالت ہے ان لوگوں کی جو کہ ہاتھوں سے سلام کرتے ہیں گویا وہ شریر گھوڑوں کی دمیں ہیں کیا تم میں سے ہر ایک کو یہ کافی نہیں ہے کہ وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھ لے اور زبان سے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہے۔

It was narrated that Zaid bin Aslam said: “Ibn ‘Umar said: ‘The Prophet entered the Masjid of Quba’ to pray there, then some men came in and greeted him with Salam. I asked Suhaib, who was with him: ‘What did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم do when he was greeted?’ He said: ‘He used to gesture with his hand.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں