بوقت سجدہ تکبیر کہنا کیسا ہے؟
راوی: یحیی بن حبیب بن عربی , حماد , غیلان بن جریر , مطرف
أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ غَيْلَانَ بْنِ جَرِيرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَکَانَ إِذَا سَجَدَ کَبَّرَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ کَبَّرَ وَإِذَا نَهَضَ مِنْ الرَّکْعَتَيْنِ کَبَّرَ فَلَمَّا قَضَی أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِي فَقَالَ لَقَدْ ذَکَّرَنِي هَذَا قَالَ کَلِمَةً يَعْنِي صَلَاةَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
یحیی بن حبیب بن عربی، حماد، غیلان بن جریر، مطرف سے روایت ہے کہ میں نے اور حضرت عمران بن حصین نے حضرت علی کی اقتداء میں نماز ادا کی وہ جس وقت سجدہ فرماتے تو تکبیر فرماتے اور جس وقت سجدہ سے سر اٹھاتے تو تکبیر فرماتے اور جس وقت دو رکعت ادا فرما کر اٹھ جاتے تو تکبیر فرماتے اور جس وقت وہ نماز سے فراغت حاصل کر چکے تو حضرت عمران نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا کہ انہوں نے (یعنی حضرت علی نے) مجھ کو نماز نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یاد تازہ فرما دی۔
It was narrated that Abu Bushr said: “I heard Yusuf — meaning Ibn Mahak — narrating that Hakim said: ‘I gave my pledge of allegiance to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم pledging that I would go down (in prostration) only after standing up from bowing.” (Sahih)
