دعاء قنوت کے دوران منافقین پر لعنت بھیجنا
راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدالرزاق , معمر , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ مِنْ الرَّکْعَةِ الْآخِرَةِ قَالَ اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا يَدْعُو عَلَی أُنَاسٍ مِنْ الْمُنَافِقِينَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ
اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت سر اٹھایا نماز فجر کی آخری رکعت میں رکوع سے تو فرمایا اللہ تعالیٰ لعنت کرے فلاں اور فلاں شخص پر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بد دعا فرمائی کچھ منافقین کے واسطے جو بظاہر مسلمان ہوگئے تھے اور ان لوگوں کے دلوں میں کفر بھرا ہوا تھا اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ) 3۔ ال عمران : 128) یعنی تجھ کو کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہے اللہ تعالیٰ کو اختیار ہے کہ اللہ اس کی مغفرت فرمائے یا ان پر عذاب نازل فرمائے پس وہ لوگ گناہ گار ہیں۔
It was narrated from Abu Malik Al-A that his father said: “I prayed behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he did not say the Qunut, and I prayed behind Abu Bakr and he did not say the Qunat, and I prayed behind ‘Umar and he did not say the Qunat, and I prayed behind ‘Uthman and he did not say the Qunilt, and I prayed behind ‘Ali and he did not say the Qunut.” Then he said: “my son, this is an innovation.” (Sahih)
