جس وقت رکوع سے کھڑا ہو تو کیا کہنا چاہئے؟
راوی: حمید بن مسعدة , یزید بن زریع , شعبة , عمرو بن مرة , ابوحمزة , حذیفہ
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي عَبْسٍ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ صَلَّی مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَسَمِعَهُ حِينَ کَبَّرَ قَالَ اللَّهُ أَکْبَرُ ذَا الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَکُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ وَکَانَ يَقُولُ فِي رُکُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَالَ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ وَفِي سُجُودِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ رَبِّي اغْفِرْ لِي رَبِّي اغْفِرْ لِي وَکَانَ قِيَامُهُ وَرُکُوعُهُ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ وَسُجُودُهُ وَمَا بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنْ السَّوَائِ
حمید بن مسعدة، یزید بن زریع، شعبہ، عمرو بن مرة، ابوحمزة، حذیفہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ ایک رات نماز ادا کی۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکبیر پڑھی تو ارشاد فرمایا اللَّهُ أَکْبَرُ ذَا الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَکُوتِ وَالْکِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ اور رکوع میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ فرماتے اور جس وقت رکوع سے سر اٹھایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لِرَبِّيَ الْحَمْدُ لِرَبِّيَ الْحَمْدُ اور سجدہ میں سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَی فرمایا اور دونوں سجدوں کے درمیان میں رَبِّي اغْفِرْ لِي رَبِّي اغْفِرْ لِي اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قیام اور رکوع اور رکوع کے بعد قیام اور سجدوں کے درمیان کا قعدہ قریب قریب ہے۔
It was narrated that Anas bin Malik was asked: “Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say the Qunut in the Subh prayer?” He said: “Yes.” He was asked: “Was that before bowing or after?” He said: “After bowing.” (Sahih)
