صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 424

رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بحرین میں جاگیریں دینا اور بحرین کے مال و دولت اور جزیہ میں سے امت مسلمہ کو دینے کے لئے وعدے نیز فئے اور جزیہ کی تقسیم کا بیان

راوی: احمد زہیر یحیی انس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَنْصَارَ لِيَکْتُبَ لَهُمْ بِالْبَحْرَيْنِ فَقَالُوا لَا وَاللَّهِ حَتَّی تَکْتُبَ لِإِخْوَانِنَا مِنْ قُرَيْشٍ بِمِثْلِهَا فَقَالَ ذَاکَ لَهُمْ مَا شَائَ اللَّهُ عَلَی ذَلِکَ يَقُولُونَ لَهُ قَالَ فَإِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي عَلَی الْحَوْضِ

احمد زہیر یحیی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انصار کو طلب فرمایا تاکہ بحرین میں ان کے لئے جاگیر و معافی لکھ دیں تو انصاریوں نے کہاں اللہ کی قسم! یہ ہرگز نہیں ہو سکتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے ہمارے قریشی بھائیوں کے لئے بھی اتنا ہی لکھ دیجئے تو حضور نے (مشیت ایزدی کے موافق) جواب دیا ان شاء اللہ وہ وقت بھی آئے گا اور انصار اپنی اس بات پر اڑے رہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم عنقریب میرے بعد لوگوں کو غیر معقول ترجیح پاتے ہوئے دیکھو گے اس وقت صبر کرنا تاکہ حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کر سکو۔

Narrated Yahya bin Said:
Once the Prophet called the Ansar in order to grant them part of the land of Bahrain. On that they said, "No! By Allah, we will not accept it unless you grant a similar thing to our Quarries brothers as well." He said, "That will be their's if Allah wishes." But when the Ansar persisted in their request, he said, "After me you will see others given preference over you in this respect (in which case) you should be patient till you meet me at the Tank (of Al-Kauthar)."

یہ حدیث شیئر کریں