صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 408

رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مؤ لفتہ القلوب وغیرہ کو خمس یا اسی طرح کے دوسرے مال میں سے دینے کا بیان اس حدیث کو حضرت عبداللہ بن زید نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا ہے ۔

راوی: موسیٰ جریر حسن عمرو بن تغلب

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَعْطَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمًا وَمَنَعَ آخَرِينَ فَکَأَنَّهُمْ عَتَبُوا عَلَيْهِ فَقَالَ إِنِّي أُعْطِي قَوْمًا أَخَافُ ظَلَعَهُمْ وَجَزَعَهُمْ وَأَکِلُ أَقْوَامًا إِلَی مَا جَعَلَ اللَّهُ فِي قُلُوبِهِمْ مِنْ الْخَيْرِ وَالْغِنَی مِنْهُمْ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ مَا أُحِبُّ أَنَّ لِي بِکَلِمَةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُمْرَ النَّعَمِ وَزَادَ أَبُو عَاصِمٍ عَنْ جَرِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ تَغْلِبَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِمَالٍ أَوْ بِسَبْيٍ فَقَسَمَهُ بِهَذَا

موسی جریر حسن عمرو بن تغلب سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بعض لوگوں کو دیا اور بعض کو نہیں دیا اور جن کو نہیں دیا تھا تو وہ خشمگین ہو گئے تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں بعض لوگوں کو ان کی کج روی اور بے صبری کی وجہ سے دے دیتا ہوں اور بعض لوگوں کو ان کی اس نیکی اور استغناء نفس پر چھوڑ دیتا ہوں جو اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں رکھ چھوڑی ہے اور انہی لوگوں میں سے عمر بن تغلب بھی ہیں اور عمر بن تغلب کہتے تھے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس فرمان کے عوض یہ مناسب نہیں سمجھتا ہوں کہ مجھے سرخ اونٹ ملیں (اور مجھے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول بہت کافی ہے) ابوعاصم نے جریر حسن کے تو سط سے بیان کیا ہے کہ عمرو بن تغلب کہتے تھے کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس مال و زر اور قیدی آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو پہلے کی طرح بانٹ دیا۔

Narrated 'Amr bin Taghlib:
Allah's Apostle gave (gifts) to some people to the exclusion of some others. The latter seemed to be displeased by that. The Prophet said, "I give to some people, lest they should deviate from True Faith or lose patience, while I refer other people to the goodness and contentment which Allah has put in their hearts, and 'Amr bin Taghlib is amongst them." 'Amr bin Taghlib said, "The statement of Allah's Apostle is dearer to me than red camels."
Narrated Al-Hasan: 'Amr bin Taghlib told us that Allah's Apostle got some property or some war prisoners and he distributed them in the above way (i.e. giving to some people to the exclusion of others) .

یہ حدیث شیئر کریں