سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث ۔ حدیث 1034

کس طریقہ سے رکوع کیا جائے؟

راوی: اسماعیل بن مسعود , خالد بن حارث , شعبہ , سلیمان , ابراہیم , علقمہ و اسود

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يُحَدِّثُ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ أَنَّهُمَا کَانَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ فِي بَيْتِهِ فَقَالَ أَصَلَّی هَؤُلَائِ قُلْنَا نَعَمْ فَأَمَّهُمَا وَقَامَ بَيْنَهُمَا بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ قَالَ إِذَا کُنْتُمْ ثَلَاثَةً فَاصْنَعُوا هَکَذَا وَإِذَا کُنْتُمْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ فَلْيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ وَلْيَفْرِشْ کَفَّيْهِ عَلَی فَخْذَيْهِ فَکَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَی اخْتِلَافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اسماعیل بن مسعود، خالد بن حارث، شعبہ، سلیمان، ابراہیم، علقمہ و اسود سے روایت ہے کہ ہم دونوں عبداللہ بن مسعود کے ہمراہ ان کے مکان میں تھے۔ انہوں نے فرمایا کہ کیا یہ لوگ نماز سے فارغ ہو چکے ہیں۔ ہم لوگوں نے عرض کیا جی ہاں۔ پھر عبداللہ بن مسعود نے امامت فرمائی اور ہم دونوں کے درمیان میں کھڑے ہوگئے۔ نہ تو اذان پڑھی اور نہ اقامت اور فرمایا جس وقت تم تین آدمی ہوں تو تم اسی طرح سے کرو (مطلب یہ ہے کہ امام درمیان میں کھڑا ہو اور دونوں مقتدی دائیں اور بائیں کھڑے ہوں) اور جس وقت تین سے زیادہ مقتدی ہوں تو تم میں سے کوئی شخص امامت کرے اور چاہیے کہ اپنی دونوں ہتھیلیوں کو بچھائے اپنی رانوں پر۔ گویا کہ میں دیکھ رہا ہوں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انگلیوں کے اختلاف کو۔

It was narrated that ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم taught us the prayer. He stood up and said the Takbir, and when he wanted to bow, he put his hands together and put his hands between his knees and bowed.” News of that reached Saad and he said: “My brother has spoken the truth. We used to do that, then we were commanded to do this,” meaning, to hold the knees. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں