صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 391

امام کے پاس جو کچھ مال غنیمت آئے اس کو بانٹنے اور غیر حاضر لوگوں کے حصے اٹھا رکھنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن عبدالوہاب حماد ایوب عبداللہ بن ابی ملیکہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُهْدِيَتْ لَهُ أَقْبِيَةٌ مِنْ دِيبَاجٍ مُزَرَّرَةٌ بِالذَّهَبِ فَقَسَمَهَا فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ وَعَزَلَ مِنْهَا وَاحِدًا لِمَخْرَمَةَ بْنِ نَوْفَلٍ فَجَائَ وَمَعَهُ ابْنُهُ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَقَامَ عَلَی الْبَاب فَقَالَ ادْعُهُ لِي فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَوْتَهُ فَأَخَذَ قَبَائً فَتَلَقَّاهُ بِهِ وَاسْتَقْبَلَهُ بِأَزْرَارِهِ فَقَالَ يَا أَبَا الْمِسْوَرِ خَبَأْتُ هَذَا لَکَ يَا أَبَا الْمِسْوَرِ خَبَأْتُ هَذَا لَکَ وَکَانَ فِي خُلُقِهِ شِدَّةٌ وَرَوَاهُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ وَقَالَ حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَدِمَتْ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةٌ تَابَعَهُ اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ

عبداللہ بن عبدالوہاب حماد ایوب عبداللہ بن ابی ملیکہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کچھ ریشمی قبائیں جن میں سونے کے بٹن لگے ہوئے تھے ہدیہ کے طور پر لائی گئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ اپنے اصحاب میں بانٹ دیں اور مخرمہ بن نوفل کے لئے ان میں سے ایک الگ کرلی جب وہ آئے اور ان کے ساتھ ان کے بیٹے مسور بن مخرمہ بھی تھے انہوں نے دروازہ پر کھڑے ہو کر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ذرا بلا دو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی آواز سن کر وہ قباء اٹھائی اور ان کے پاس آئے اور قباء کو ان کے سامنے کر کے ارشاد فرمایا کہ اے ابوالمسور! یہ میں نے تمہارے لئے رکھ چھوڑی تھی اور تمہارے ہی لئے رکھی ہے (سرور عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ الفاظ اس لئے ادا فرمائے) کہ مخرمہ طبیعت کے تیز واقع ہوئے تھے ابن علیہ نے ایوب سے حاتم نے ایوب ابوملیکہ مسور سے نقل کیا کہ یہ قبائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے پیش کی گئی تھیں اور اس حدیث کو لیث نے بھی ابن ابوملیکہ سے بیان کیا ہے۔

Narrated 'Abdullah bin Abu Mulaika:
Some silken cloaks with golden buttons were presented to the Prophet. He distributed them amongst his companions and kept one for Makhrama, bin Naufal. Later on Makhrama came along with his son Al-Miswar bin Makhrama, and stood up at the gate and said (to his son). "Call him (i.e. the Prophet) to me." The Prophet heard his voice, took a silken cloak and brought it to him, placing those golden buttons in front of him saying, "O Abu-al-Miswar! I have kept this aside for you! O Abu-al Miswar! I have kept this aside for you!" Makhrama was a bad-tempered man.

یہ حدیث شیئر کریں