اللہ تعالیٰ کا حکم کہ مال غنیمت کا پانچواں حصہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ کو تقسیم خمس کا اختیار حاصل ہے آپ نے فرمایا میں تو صرف خزانچی اور بانٹنے والا ہوں۔ اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کا دینے والا ہے ۔
راوی: عبداللہ بن زید سعید بن ابی ایوب ابوالاسود ابن عیاش یعنی نعمان خولہ انصاریہ ا
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الْأَسْوَدِ عَنْ ابْنِ أَبِي عَيَّاشٍ وَاسْمُهُ نُعْمَانُ عَنْ خَوْلَةَ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ رِجَالًا يَتَخَوَّضُونَ فِي مَالِ اللَّهِ بِغَيْرِ حَقٍّ فَلَهُمْ النَّارُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
عبداللہ بن زید سعید بن ابی ایوب ابوالاسود ابن عیاش یعنی نعمان خولہ انصاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ کچھ لوگ اللہ تعالیٰ کے مال میں ناجائز تصرف کرتے ہیں ان کے لئے قیامت میں آتش دوزخ ہوگی۔
Narrated Khaula Al-Ansariya:
I heard Allah's Apostle saying, "Some people spend Allah's Wealth (i.e. Muslim's wealth) in an unjust manner; such people will be put in the (Hell) Fire on the Day of Resurrection."
