صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 375

رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زرہ عصا تلوار پیالہ اور انگوٹھی اور آپ کے بعد خلفاء کے عہد میں غیر تقسیم شدہ اشیاء نیز موئے مبارک نعلین شریف اور ان برتنوں کے استعمال کا بیان جن سے آپ کے اصحاب اور دوسرے حضرات آپ کی وفات کے بعد برکت حاصل کرتے تھے۔

راوی: سعید بن محمد الجرمی یعقوب ابراہیم ولید محمد ابن شہاب علی بن حسین

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ کَثِيرٍ حَدَّثَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ الدُّؤَلِيِّ حَدَّثَهُ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ حُسَيْنٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُمْ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ مِنْ عِنْدِ يَزِيدَ بْنِ مُعَاوِيَةَ مَقْتَلَ حُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْهِ لَقِيَهُ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَقَالَ لَهُ هَلْ لَکَ إِلَيَّ مِنْ حَاجَةٍ تَأْمُرُنِي بِهَا فَقُلْتُ لَهُ لَا فَقَالَ لَهُ فَهَلْ أَنْتَ مُعْطِيَّ سَيْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَغْلِبَکَ الْقَوْمُ عَلَيْهِ وَايْمُ اللَّهِ لَئِنْ أَعْطَيْتَنِيهِ لَا يُخْلَصُ إِلَيْهِمْ أَبَدًا حَتَّی تُبْلَغَ نَفْسِي إِنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ خَطَبَ ابْنَةَ أَبِي جَهْلٍ عَلَی فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ فِي ذَلِکَ عَلَی مِنْبَرِهِ هَذَا وَأَنَا يَوْمَئِذٍ مُحْتَلِمٌ فَقَالَ إِنَّ فَاطِمَةَ مِنِّي وَأَنَا أَتَخَوَّفُ أَنْ تُفْتَنَ فِي دِينِهَا ثُمَّ ذَکَرَ صِهْرًا لَهُ مِنْ بَنِي عَبْدِ شَمْسٍ فَأَثْنَی عَلَيْهِ فِي مُصَاهَرَتِهِ إِيَّاهُ قَالَ حَدَّثَنِي فَصَدَقَنِي وَوَعَدَنِي فَوَفَی لِي وَإِنِّي لَسْتُ أُحَرِّمُ حَلَالًا وَلَا أُحِلُّ حَرَامًا وَلَکِنْ وَاللَّهِ لَا تَجْتَمِعُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِنْتُ عَدُوِّ اللَّهِ أَبَدًا

سعید بن محمد الجرمی، یعقوب ابراہیم ، ولید ، محمد ابن شہاب ، علی بن حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں (زین العابدین) شہادت حسین کے بعد یزید بن معاویہ کے پاس سے جب مدینہ آیا تو مسور بن مخرمہ نے مجھ سے ملاقات کرکے فرمایا کہ اگر کچھ کام ہو تو بتایئے میں نے جواب دیا مجھے کوئی ضرورت درپیش نہیں ہے پھر انہوں نے کہا کیا آپ مجھے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار مبارک دیں گے؟ مجھے ڈر ہے کہ لوگ اس کی بابت آپ پر زبردستی کریں گے اور اللہ کی قسم! اگر وہ تلوار آپ مجھے دے دیں گے تو پھر اس تلوار کو میری زندگی میں مجھ سے کبھی بھی کوئی شخص نہیں لے سکے گا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی موجودگی میں جب ابوجہل کی بیٹی سے منگنی کی تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لوگوں کے سامنے اس بارے میں خطبہ پڑھتے سنا میں اس وقت بالغ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مجھ سے ہیں اور مجھے ڈر لگا ہوا ہے کہ ان کے دین کے بارے میں ان کی آزمائش کی جائے گی اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو عبد شمس والے اپنے داماد کی تعریف کی اور فرمایا کہ جو بات انہوں نے کہی وہ بالکل سچ کہی اور مجھ سے جو وعدہ انہوں نے کیا وہ ہمیشہ پورا کیا اور میں خود حلال چیز کو حرام اور کسی حرام چیز کو حلال کرنا نہیں چاہتا مگر اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی اور عدو اللہ کی بیٹی کبھی ایک ساتھ نہیں رہ سکتیں۔

Narrated 'Ali bin Al-Husain:
That when they reached Medina after returning from Yazid bin Mu'awaiya after the martyrdom of Husain bin 'Ali (may Allah bestow His Mercy upon him), Al-Miswar bin Makhrama met him and said to him, "Do you have any need you may order me to satisfy?" 'Ali said, "No." Al-Miswar said, Will you give me the sword of Allah's Apostle for I am afraid that people may take it from you by force? By Allah, if you give it to me, they will never be able to take it till I die." When Ali bin Abu Talib demanded the hand of the daughter of Abi Jahal to be his wife besides Fatima, I heard Allah's Apostle on his pulpit delivering a sermon in this connection before the people, and I had then attained my age of puberty. Allah's Apostle said, "Fatima is from me, and I am afraid she will be subjected to trials in her religion (because of jealousy)." The Prophet then mentioned one of his son-in-law who was from the tribe of 'Abu Shams, and he praised him as a good son-in-law, saying, "Whatever he said was the truth, and he promised me and fulfilled his promise. I do not make a legal thing illegal, nor do I make an illegal thing legal, but by Allah, the daughter of Allah's Apostle and the daughter of the enemy of Allah, (i.e. Abu Jahl) can never get together (as the wives of one man) (See Hadith No. 76, Vo. 5).

یہ حدیث شیئر کریں