صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 366

ازواج مطہرات کے مکانوں اور ان مکانوں کا انہی کی طرف منسوب کرنے کا بیان اور فرمان الٰہی ہے اے ازواج مطہرات رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم تم اپنے اپنے گھروں میں قرار پکڑے بیٹھی رہو مومنو! تم خانہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ان کی اجازت کے بغیر داخل مت ہو۔

راوی: سعید بن عفیر لیث عبدالرحمن ابن شہاب علی بن حسین

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ صَفِيَّةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا جَائَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزُورُهُ وَهُوَ مُعْتَکِفٌ فِي الْمَسْجِدِ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ ثُمَّ قَامَتْ تَنْقَلِبُ فَقَامَ مَعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا بَلَغَ قَرِيبًا مِنْ بَابِ الْمَسْجِدِ عِنْدَ بَابِ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِهِمَا رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَفَذَا فَقَالَ لَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رِسْلِکُمَا قَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَبُرَ عَلَيْهِمَا ذَلِکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَبْلُغُ مِنْ الْإِنْسَانِ مَبْلَغَ الدَّمِ وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِکُمَا شَيْئًا

سعید بن عفیر لیث عبدالرحمن ابن شہاب علی بن حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت صفیہ زوجہ مطہرہ نے ان سے کہا کہ وہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس وقت ملاقات کو آئیں جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان شریف کے آخری عشرہ میں معتکف تھے اور جب وہ واپس جانے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ساتھ اٹھے اور مسجد کے دروازے کے پاس حضرت ام سلمہ کے مکان کے پاس پہنچے تو اس طرف سے دو انصاری گزرے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کہہ کے جلدی سے جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٹھہرو سنو! یہ میری بیوی ہیں تو یہ بات ان کو بہت شاق معلوم ہوئی تو وہ کہنے لگے یا رسول اللہ سبحان اللہ! اس پر رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انسان کی رگوں میں شیطان خون کی طرح دوڑتا پھرتا ہے اور مجھے یہ خوف پیدا ہوا کہ کہیں یہ امر تمہارے دل میں کوئی شبہ پیدا نہ کر دے۔

Narrated Safiya:
(the wife of the Prophet) That she came to visit Allah's Apostle while he was in Itikaf(i.e. seclusion in the Mosque during the last ten days of Ramadan. When she got up to return, Allah's Apostle got up with her and accompanied her, and when he reached near the gate of the Mosque close to the door (of the house) of Um Salama, the wife of the Prophet, two Ansari men passed by them and greeted Allah's Apostle and then went away. Allah's Apostle addressed them saying, "Don't hurry! (She is my wife)," They said, "Glorified be Allah! O Allah's Apostle (You are far away from any suspicion)," and his saying was hard on them. Allah's Apostle said, "Satan circulates in the mind of a person as blood does (in his body). I was afraid that Satan might put some (evil) thoughts in your minds."

یہ حدیث شیئر کریں