دشمن کے شرو فساد سے بچاؤ کے لئے حیلہ گری کا بیان
راوی:
قَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قَالَ انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ قِبَلَ ابْنِ صَيَّادٍ فَحُدِّثَ بِهِ فِي نَخْلٍ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّخْلَ طَفِقَ يَتَّقِي بِجُذُوعِ النَّخْلِ وَابْنُ صَيَّادٍ فِي قَطِيفَةٍ لَهُ فِيهَا رَمْرَمَةٌ فَرَأَتْ أُمُّ ابْنِ صَيَّادٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا صَافِ هَذَا مُحَمَّدٌ فَوَثَبَ ابْنُ صَيَّادٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ تَرَكَتْهُ بَيَّنَ
لیث، عقیل ، ابن شہاب ، سالم بن عبداللہ ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن صیاد کی طرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روانہ ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ابن صیاد کی طرف جانے کے لئے ابی بن کعب بھی ہمراہ تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ ابن صیاد باغ میں ہے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم باغ میں درختوں کی آڑ لیتے ہوئے اس کے پاس پہنچے جو اپنی چادر پر لیٹا ہوا کچھ گنگنا رہا تھا ابن صیاد کی ماں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ لیا اور کہا اے صاف ( ابن صیاد ) دیکھ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا رہے ہیں تو ابن صیاد فورا ہی اٹھ بیٹھا جس پر رسالت مآب نے فرمایا اگر اس کی ماں اس کو اس کے حال پر چھوڑ دیتی تو حقیقت معلوم ہوجاتی
