صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 285

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب فَإِمَّا مَنًّا بَعْدُ وَإِمَّا فِدَاءً فِيهِ حَدِيثُ ثُمَامَةَ وَقَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ تَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ يَعْنِي يَغْلِبَ فِي الْأَرْضِ تُرِيدُونَ عَرَضَ الدُّنْيَا الْآيَةَ

قید کے بعد یا تو احسان کرنا چاہیے یا فدیہ لینا چاہیے اور اگر اسی مضمون کی حدیث ثمامہ نے بیان کی ہے اور فرمان الٰہی کہ نبی کو یہ زیبا نہیں کہ ان کے پاس قیدی ہوں‘ آخر تک۔

یہ حدیث شیئر کریں