صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 267

چلنے میں تیز رفتاری کرنے کا بیان ابوحمید نے کہا کہ رسول اللہ نے فرمایا ہے مجھے مدینہ جانے کی جلدی ہے تو جو شخص میرے ساتھ جلدی چلنا چاہے وہ جلدی کرے ۔

راوی: محمد یحیی ہشام

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ سُئِلَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ يَحْيَی يَقُولُ وَأَنَا أَسْمَعُ فَسَقَطَ عَنِّي عَنْ مَسِيرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ قَالَ فَکَانَ يَسِيرُ الْعَنَقَ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ وَالنَّصُّ فَوْقَ الْعَنَقِ

محمد یحیی ہشام سے روایت ہے کہ مجھ سے میرے والدعروہ نے کہا اسامہ سے سوال کیا گیا انہوں کہا یحیی نے کیا میں بھی سن رہا تھا کہ حجۃ الوداع پر رسالت مآب کی رفتار کی روایت مجھ سے ساقط ہوگئی اور اسامہ نے کہا کہ سرور عالم درمیانی چال چلتے تھے اور جب کسی میدان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری کو تیزرو کردیا کرتے تھے۔

Narrated Hisham's father:
Usama bin Zaid was asked at what pace the Prophet rode during Hajjat-ul-Wada' "He rode at a medium pace, but when he came upon an open way he would go at full pace."

یہ حدیث شیئر کریں