جب کسی عورت کے حیض آنے سے پہلے ہی اس پر غسل واجب ہوجائے
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ نِسَاءَهُ وَأُمَّهَاتِ أَوْلَادِهِ كُنَّ يَغْتَسِلْنَ مِنْ الْحِيضَةِ وَالْجَنَابَةِ وَلَا يَنْقُضْنَ شُعُورَهُنَّ وَلَكِنْ يُبَالِغْنَ فِي بَلِّهَا
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے کہ ان کی بیگمات جو ان کی اولاد کی مائیں تھیں جب جنابت یا حیض کے بعد غسل کرتی تھیں تو اپنے بال نہیں کھولتی تھیں البتہ اہتمام کے ساتھ انہیں گیلا کرتی تھیں۔
