جب کسی عورت کے حیض آنے سے پہلے ہی اس پر غسل واجب ہوجائے
راوی:
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زَاذِي عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ الْمَرْأَةِ تَغْتَسِلُ تَنْقُضُ شَعْرَهَا فَقَالَتْ بَخٍ وَإِنْ أَنْفَقَتْ فِيهِ أُوقِيَّةً إِنَّمَا يَكْفِيهَا أَنْ تُفْرِغَ عَلَى رَأْسِهَا ثَلَاثًا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے عورت کے غسل کے بارے میں سوال کیا کیا وہ اپنے بال کھولے گی تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جواب دیا بہت اچھے کیا اسے ایک اوقیہ بھی خرچ کرنا چا ہیے۔ اس عورت کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہا لے۔
