جب کسی عورت کے حیض آنے سے پہلے ہی اس پر غسل واجب ہوجائے
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا زَائِدَةُ عَنْ صَدَقَةَ بْنِ سَعِيدٍ الْحَنَفِيِّ حَدَّثَنِي جُمَيْعُ بْنُ عُمَيْرٍ أَحَدُ بَنِي تَيْمِ اللَّهِ بْنِ ثَعْلَبَةَ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ أُمِّي وَخَالَتِي عَلَى عَائِشَةَ فَسَأَلَتْهَا إِحْدَاهُمَا كَيْفَ تَصْنَعِينَ عِنْدَ الْغُسْلِ فَقَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَطَهَّرُ طُهُورَهُ لِلصَّلَاةِ وَيُفِيضُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ وَنَحْنُ نُفِيضُ عَلَى رُءُوسِنَا خَمْسًا مِنْ أَجْلِ الضَّفْرِ
جمیع بن عمیر جن کا تعلق بنوتمیم سے ہے بیان کرتے ہیں میں اپنی خالہ اور بہن کے ہمراہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا تو ان دونوں خواتین میں سے کسی ایک نے ان سے سوال کیا آپ غسل کے وقت کیا کرتی ہیں انہوں نے جواب دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غسل کے وقت پہلے وضو کرتے تھے اور پھر اپنے سر پر تین مرتبہ پانی بہاتے تھے ہم خواتین اپنے سر پر پانچ مرتبہ پانی بہاتی ہیں کیونکہ ہم نے بالوں کی چوٹی بنائی ہوتی ہے۔
