صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 239

راہ خدا میں اجرت دینے اور سواریاں مہیا کرنے کا بیان مجاہد کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ ابن عمر سے کہا جہاد میں چلئے تو جواب دیا کہ میں تو دل سے یہ چاہتا ہوں کہ میں اپنے مال سے تمہاری مدد کروں تو میں نے کہا اللہ نے مجھے بہت کچھ دیا ہے جس پر انہوں نے فرمایا تمہاری سرمایہ داری تمہیں مبارک رہے میں تو یہ چاہتا ہوں کہ میرا بھی کچھ مال اس راستہ میں کام آئے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا بعض لوگ یہ مال اس لئے لیتے ہیں کہ جہاد کریں لیکن وہ میدان جہاد میں قدم نہیں رکھتے پس جو کوئی یہ حرکت کرے گا تو ہم اس مال کے زیادہ حقدار ہیں اور جو کچھ اس نے جہاد کے نام پر لیا ہے اس سے واپس لے لیں گے طاؤس و مجاہد کہتے ہیں کہ جب تم کو کوئی چیز اس لئے دی جائے کہ اس کی مدد سے راہ اللہ میں نکل سکو تو اس چیز کو اپنے گھروالوں کے پاس رکھ دو یا جو چاہو کرو مگر جہاد کے لئے گھر سے ضرور نکل پڑو۔

راوی: مسدد یحیی ابوصالح ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي مَا تَخَلَّفْتُ عَنْ سَرِيَّةٍ وَلَكِنْ لَا أَجِدُ حَمُولَةً وَلَا أَجِدُ مَا أَحْمِلُهُمْ عَلَيْهِ وَيَشُقُّ عَلَيَّ أَنْ يَتَخَلَّفُوا عَنِّي وَلَوَدِدْتُ أَنِّي قَاتَلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقُتِلْتُ ثُمَّ أُحْيِيتُ ثُمَّ قُتِلْتُ ثُمَّ أُحْيِيتُ

مسدد یحیی ابوصالح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میں امت پر سخت نہ سمجھتا تو کسی چھوٹے سے لشکر سے پیچھے نہ رہتا لیکن مجھے اتنی سواریاں دستیاب نہیں ہوتیں کہ میں ان سب کو سوار کرلوں اور مجھے یہ اچھا معلوم نہیں ہوتا کہ میرے ساتھی مجھ سے پیچھے رہ جائیں اور میری خواہش تو یہ ہے کہ میں اللہ کے راستہ میں جہاد کروں اور قتل کردیا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں اور پھر قتل کردیا جاؤں اور پھر زندہ کیا جاؤں۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "Were it not for the fear that it would be difficult for my followers, I would not have remained behind any Sariya, (army-unit) but I don't have riding camels and have no other means of conveyance to carry them on, and it is hard for me that my companions should remain behind me. No doubt I wish I could fight in Allah's Cause and be martyred and come to life again to be martyred and come to life once more."

یہ حدیث شیئر کریں