خوف کی حالت میں تیز روی کرنے اور گھوڑے کو ایڑ لگانے کا بیان۔
راوی: فضل حسین جریر محمد انس بن مالک
حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ فَزِعَ النَّاسُ فَرَکِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَسًا لِأَبِي طَلْحَةَ بَطِيئًا ثُمَّ خَرَجَ يَرْکُضُ وَحْدَهُ فَرَکِبَ النَّاسُ يَرْکُضُونَ خَلْفَهُ فَقَالَ لَمْ تُرَاعُوا إِنَّهُ لَبَحْرٌ فَمَا سُبِقَ بَعْدَ ذَلِکَ الْيَوْمِ
فضل حسین جریر محمد انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ لوگوں میں خوف و ہر اس پیدا ہوا تو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطلحہ کے سست گھوڑے پر سواری کر کے اس کو ایڑ لگائی اور دوسرے آدمی بھی اپنے گھوڑوں پر سوار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے گھوڑے دوڑاتے ہوئے چلے اور لوٹ کر فرمایا کہ تم میں سے کسی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں البتہ یہ گھوڑا صبار فتار اور سبک سیر ہے پھر اس کے بعد وہ گھوڑا سواری میں کبھی بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتا تھا۔
Narrated Anas bin Malik:
Once the people got frightened, so Allah's Apostle rode a slow horse belonging to Abu Talha, and he set out all alone, making the horse gallop. Then the people rode, making their horses gallop after him. On his return he said, "Don't be afraid (there is nothing to be afraid of) (and I have found) this horse a very fast one." That horse was never excelled in running hence forward. (Qastalani Vol. 5)
