صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 231

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب دن میں اول وقت لڑائی نہ کرتے تو پھر سورج کے ڈھلنے تک لڑائی کو موخر کر دیتے تھے

راوی: عبداللہ معاذ ابواسحق موسیٰ سالم عمرو بن عبید اللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ وَکَانَ کَاتِبًا لَهُ قَالَ کَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي أَوْفَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَرَأْتُهُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَيَّامِهِ الَّتِي لَقِيَ فِيهَا انْتَظَرَ حَتَّی مَالَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ قَامَ فِي النَّاسِ خَطِيبًا قَالَ أَيُّهَا النَّاسُ لَا تَتَمَنَّوْا لِقَائَ الْعَدُوِّ وَسَلُوا اللَّهَ الْعَافِيَةَ فَإِذَا لَقِيتُمُوهُمْ فَاصْبِرُوا وَاعْلَمُوا أَنَّ الْجَنَّةَ تَحْتَ ظِلَالِ السُّيُوفِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْکِتَابِ وَمُجْرِيَ السَّحَابِ وَهَازِمَ الْأَحْزَابِ اهْزِمْهُمْ وَانْصُرْنَا عَلَيْهِمْ

عبداللہ معاذ ابواسحاق موسیٰ سالم حضرت عمرو بن عبیداللہ کے آزار کردہ غلام ابوالنضر سے روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ بن ابی اوفیٰ نے ایک خط بھیجا جس کو میں نے پڑھا تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ دوران جہاد میں سورج ڈھلنے کے منتظر رہے اور آفتاب ڈھل جانے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں میں کھڑے ہو کر فرمایا کہ اے لوگو! تم دشمن سے دوبدو ہونے کی خواہش نہ کرو اور اللہ تعالیٰ سے عافیت و سلامتی طلب کرو اور جب تم دشمن سے مقابلہ کرو تو صبر کرو اور سمجھ لو کہ جنت تلواروں کے سایہ کے نیچے ہے۔ پھر فرمایا کہ اے اللہ کتاب نازل فرمانے والے اور بادلوں کو چلانے والے اور کافروں کو لرزاں وخیزاں بھگانے والے مالک تو ان کافروں کو شکست دے دے اور ہم کو ان پر فتح عنایت فرما۔

Narrated Salim Abu An-Nadr:
The freed slave of 'Umar bin 'Ubaidullah who was 'Umar's clerk: 'Abdullah bin Abi Aufa wrote him (i.e. 'Umar) a letter that contained the following:–
"Once Allah's Apostle (during a holy battle), waited till the sun had declined and then he got up among the people and said, "O people! Do not wish to face the enemy (in a battle) and ask Allah to save you (from calamities) but if you should face the enemy, then be patient and let it be known to you that Paradise is under the shades of swords." He then said,, "O Allah! The Revealer of the (Holy) Book, the Mover of the clouds, and Defeater of Al-Ahzab (i.e. the clans of infidels), defeat them infidels and bestow victory upon us."

یہ حدیث شیئر کریں