جو حضرات اس بات کے قائل ہیں ایسے شخص پر کفارہ لازم ہوگا
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ كَانَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ امْرَأَةٌ تَكْرَهُ الْجِمَاعَ فَكَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْتِيَهَا اعْتَلَّتْ عَلَيْهِ بِالْحَيْضِ فَوَقَعَ عَلَيْهَا فَإِذَا هِيَ صَادِقَةٌ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِخُمُسَيْ دِينَارٍ
عبدالحمید بن زید بن خطاب بیان کرتے ہیں حضرت عمر بن خطاب کی ایک اہلیہ تھیں جنہیں صحبت کرنا پسند نہیں تھا جب حضرت عمر ان کے ساتھ صحبت کرنے لگے تو انہوں نے یہ عذر پیش کیا کہ انہیں حیض آیا ہوا ہے لیکن حضرت عمر نے ان کے ساتھ صحبت کرلی اس خاتون کا بیان درست تھا، حضرت عمر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دینار کا پانچواں حصہ خیرات کرنے کا حکم دیا۔
