صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 211

سرور عالم کا کافروں کو اسلام اور نبوت کی طرف بلانے کا بیان، اور اللہ کا فرمان، کہ ان میں سے ایک دوسرے کو اللہ کے سوا معبود نہ بنائے، اور اللہ کا فرمان اور کسی بشر کے لئے مناسب نہیں کہ اللہ اسے حکم اور نبوت عطا کرے، پھر لوگوں سے کہے، کہ اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے ہو جاؤ۔

راوی: عبداللہ بن محمد , معاویہ بن عمر , ابواسحق , حمید , انس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا غَزَا قَوْمًا لَمْ يُغِرْ حَتَّی يُصْبِحَ فَإِنْ سَمِعَ أَذَانًا أَمْسَکَ وَإِنْ لَمْ يَسْمَعْ أَذَانًا أَغَارَ بَعْدَ مَا يُصْبِحُ فَنَزَلْنَا خَيْبَرَ لَيْلًا حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا غَزَا بِنَا

عبداللہ بن محمد، معاویہ بن عمر، ابواسحاق ، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کسی قوم سے جہاد کرتے تھے تو بغیر اس کے کہ صبح ہو جائے، جہاد شروع نہ کرتے، پھر اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اذان کی آواز سن لیتے، تو جہاد موقوف کردیتے، اور اگر اذان کی آواز نہ سنتے، تو صبح کے بعد فورا قتل و خونریزی کا حکم دیتے چنانچہ ہم خیبر میں بھی رات ہی کے وقت گئے تھے۔

Narrated Anas:
Whenever Allah's Apostle attacked some people, he would never attack them till it was dawn. If he heard the Adhan (i.e. call for prayer) he would delay the fight, and if he did not hear the Adhan, he would attack them immediately after dawn. We reached Khaibar at night.

یہ حدیث شیئر کریں