صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 204

مشرکوں کیلئے شکست اور زلزلہ کی بد دعا کرنے کا بیان۔

راوی: سلیمان بن حرب , حماد , ایوب , ابن ابی ملیکہ عائشہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ الْيَهُودَ دَخَلُوا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا السَّامُ عَلَيْکَ فَلَعَنْتُهُمْ فَقَالَ مَا لَکِ قُلْتُ أَوَلَمْ تَسْمَعْ مَا قَالُوا قَالَ فَلَمْ تَسْمَعِي مَا قُلْتُ عَلَيْکُمْ

سلیمان بن حرب، حماد، ایوب، ابن ابی ملیکہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے ہیں، کہ یہودی ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ السام علیکم یعنی تم پر موت آئے۔ تو میں نے ان پر لعنت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں کیا ہوگیا ہے میں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں سنا جو ان لوگوں نے کہا، فرمایا تم نے نہیں سنا، میں نے کہہ دیا و علیکم۔

Narrated 'Aisha:
Once the Jews came to the Prophet and said, "Death be upon you." So I cursed them. The Prophet said, "What is the matter?" I said, "Have you not heard what they said?" The Prophet said, "Have you not heard what I replied (to them)? (I said), ('The same is upon you.')"

یہ حدیث شیئر کریں