اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ سَأَلْتُ الزُّهْرِيَّ عَنْ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ الْجَارِيَةَ لَمْ تَبْلُغْ الْمَحِيضَ وَلَا تَحْمِلُ مِثْلُهَا بِكَمْ يَسْتَبْرِئُهَا قَالَ بِثَلَاثَةِ أَشْهُرٍ وَقَالَ يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ بِخَمْسَةٍ وَأَرْبَعِينَ يَوْمًا
امام اوزاعی فرماتے ہیں میں نے امام زہری سے سوال کیا ایک شخص ایک کنیز خریدتا ہے جو ابھی حیض کی عمر تک نہیں پہنچی اور اتنی لڑکی کو حمل بھی نہیں ہوسکتا تو اس کے استبراء کا کیا طریقہ ہے؟ امام زہری نے جواب دیا تین ماہ تک اس سے صحبت نہ کرے۔
اسی مسئلے کے بارے میں یحیی بن کثیر کہتے ہیں ایسی کنیز کے استبراء کی مدت ٤٥دن ہوگی۔
