اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ بِالْأَقْرَاءِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَهْلُ الْحِجَازِ يَقُولُونَ الْأَقْرَاءُ الْأَطْهَارُ وَقَالَ أَهْلُ الْعِرَاقِ هُوَ الْحَيْضُ قَالَ عَبْد اللَّهِ وَأَنَا أَقُولُ هُوَ الْحَيْضُ
ابن شہاب زہری فرماتے ہیں وہ عورت قروء کے حساب سے عدت بسر کرے گی۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں (اس روایت میں قروء استعمال ہوا ہے) اہل حجازکے نزدیک اس سے مراد طہر ہے اور اہل عراق کے نزدیک اس سے مرادحیض ہے۔ امام ابومحمد عبداللہ دارمی فرماتے ہیں میرے نزدیک اس سے مراد حیض ہے۔
