اگر عورت کو حیض اور استحاضہ کے ایام میں فرق پتہ نہ چل سکے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ قَالَ سُئِلَ جَابِرُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ الْمَرْأَةِ تُطَلَّقُ وَهِيَ شَابَّةٌ فَتَرْتَفِعُ حِيضَتُهَا مِنْ غَيْرِ كِبَرٍ قَالَ مِنْ غَيْرِ حَيْضٍ تَحَيَّضُ وَقَالَ طَاوُسٌ ثَلَاثَةَ أَشْهُرٍ
حضرت جابر بن زید سے ایسی عورت کے بارے میں سوال کیا گیا جس کو طلاق دی جاچکی ہو وہ جوان ہو اور اسے حیض نہ آتا ہو (لیکن عمر رسیدگی کی وجہ سے ایسا نہ ہو) تو انہوں نے جواب دیا حیض نہیں آتا تو بھی وہ حیض کا حساب کرے گی۔ (ایسی عورت کے بارے میں) طاؤس فرماتے ہیں اس کی عدت تین ماہ ہوگی۔
