صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 2441

اسلام ثابت قدم رہنے کیلئے تالیف قلبی کے طور پر دینے اور مضبوط ایمان و الے کو صبر کی تلقین کرنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , حفص بن غیاث , اعمش , شقیق , عبداللہ ,

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسْمًا فَقَالَ رَجُلٌ إِنَّهَا لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَارَرْتُهُ فَغَضِبَ مِنْ ذَلِکَ غَضَبًا شَدِيدًا وَاحْمَرَّ وَجْهُهُ حَتَّی تَمَنَّيْتُ أَنِّي لَمْ أَذْکُرْهُ لَهُ قَالَ ثُمَّ قَالَ قَدْ أَوُذِيَ مُوسَی بِأَکْثَرَ مِنْ هَذَا فَصَبَرَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، حفص بن غیاث، اعمش، شقیق، عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مال غنیمت تقسیم کیا تو ایک آدمی نے کہا کہ اس تقسیم میں اللہ کی رضا کا ارادہ نہیں کیا گیا ۔ عبداللہ کہتے ہیں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کو چپکے سے اس کی خبر دی تو آپ اس بات سے سخت غصہ ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ سرخ ہوگیا یہاں تک کہ میں نے خواہش کی کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر نہ کرتا ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ موسیٰ کو اس سے زیادہ اذیت دی گئی تو انہوں نے صبر کیا۔

Abdullah reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) distributed spoils (of war). Upon this a person said: This is a distribution in which the pleasure of Allah has not been sought. I came to the Apostle of Allah (may peace be upon him) and informed him in an undertone. He (the Holy Prophet) was deeply angry at this and his face became red till I wished that I had not made a mention of it to him. He (the Holy Prophet) then said: Moses was tormented more than this, but he showed patience.

یہ حدیث شیئر کریں