اگر نماز کے وقت عورت کو حیض آ جائے یا اس کا حیض ختم ہوجائے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا الْمَعْمَرِيُّ أَبُو سُفْيَانَ مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمَرْأَةِ تَطْهُرُ عِنْدَ الظُّهْرِ فَتُؤَخِّرُ غُسْلَهَا حَتَّى يَدْخُلَ وَقْتُ الْعَصْرِ قَالَا تَقْضِي الظُّهْرَ
عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں جو عورت ظہر کے وقت پاک ہو یعنی اس کا حیض ختم ہوجائے اور وہ غسل نہ کرے یہاں تک کہ عصر کا وقت آجائے تو وہ ظہر کی نماز قضاا دا کرے گی۔
حسن بصری بھی اسی بات کے قائل ہیں
عامر شعبی کا بھی یہی موقف ہے۔
