سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 843

طہر کی کم از کم مدت۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى عَلِيٍّ تُخَاصِمُ زَوْجَهَا طَلَّقَهَا فَقَالَتْ قَدْ حِضْتُ فِي شَهْرٍ ثَلَاثَ حِيَضٍ فَقَالَ عَلِيٌّ لِشُرَيْحٍ اقْضِ بَيْنَهُمَا قَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَأَنْتَ هَا هُنَا قَالَ اقْضِ بَيْنَهُمَا قَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ وَأَنْتَ هَا هُنَا قَالَ اقْضِ بَيْنَهُمَا قَالَ إِنْ جَاءَتْ مِنْ بِطَانَةِ أَهْلِهَا مِمَّنْ يُرْضَى دِينُهُ وَأَمَانَتُهُ تَزْعُمُ أَنَّهَا حَاضَتْ ثَلَاثَ حِيَضٍ تَطْهُرُ عِنْدَ كُلِّ قُرْءٍ وَتُصَلِّي جَازَ لَهَا وَإِلَّا فَلَا فَقَالَ عَلِيٌّ قَالُونُ وَقَالُونُ بِلِسَانِ الرُّومِ أَحْسَنْتَ

عامر بیان کرتے ہیں ایک خاتون مقدمہ لے کر حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئی اس نے اپنے شوہر کو فریق بنایا تھا جس نے اسے طلاق دے دی تھی وہ عورت بولی مجھے مہینے میں تین مرتبہ حیض آیا ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے (شہر کے قاضی) شریح کو حکم دیا ان دونوں کے درمیان فیصلہ کردو انہوں نے عرض کی امیرالمومنین آپ کی موجودگی میں میں کیسے فیصلہ کرسکتا ہوں حضرت نے فرمایا ان دونوں کے درمیان فیصلہ کرو انہوں نے پھر عرض کی اے امیرالمومنین آپ کی موجودگی میں میں؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا تم ان دونوں کے درمیان فیصلہ کرو انہوں نے یہ فیصلہ دیا اگر اس عورت کے خاندان کی کوئی دیندار اور امانت دار عورت یہ گواہی دے کہ اسے ایک مہینے میں تین مرتبہ حیض آیا اور وہ پاک ہوگئی ہے اور اس نے ہر مرتبہ حیض سے پاک ہونے پر نماز ادا کی ہے تو عورت کے حق میں فیصلہ ہوگا ورنہ نہیں تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا قالون (راوی کہتے ہیں) رومی زبان میں قالون کا مطلب بہت اچھا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں