جو حضرات اس بات کے قائل ہیں کہ مستحاضہ عورت ظہر کے وقت غسل کرے گی جو اگلے دن ظہر کے لئے کافی ہوگا اس عورت کے ساتھ صحبت بھی کی جاسکتی ہے اور وہ روزہ بھی رکھ سکتی ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ مَعْرُوفٍ عَنْ مُقَاتِلِ بْنِ حَيَّانَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَغْتَسِلُ مِنْ ظُهْرٍ إِلَى ظُهْرٍ قَالَ مَرْوَانُ وَهُوَ قَوْلُ الْأَوْزَاعِيِّ
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مستحاضہ عورت ایک دن دوپہر سے لے کر اگلے دن دوپہر تک کے لئے ایک مرتبہ غسل کرے گی۔ مروان کہتے ہیں امام اوزاعی بھی اس بات کے قائل ہیں۔
