سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 798

جو حضرات اس بات کے قائل ہیں کہ مستحاضہ عورت ظہر کے وقت غسل کرے گی جو اگلے دن ظہر کے لئے کافی ہوگا اس عورت کے ساتھ صحبت بھی کی جاسکتی ہے اور وہ روزہ بھی رکھ سکتی ہے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ تَغْتَسِلُ مِنْ ظُهْرٍ إِلَى ظُهْرٍ وَتَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَإِنْ غَلَبَهَا الدَّمُ اسْتَثْفَرَتْ وَكَانَ الْحَسَنُ يَقُولُ ذَلِكَ

سعید بن مسیب فرماتے ہیں مستحاضہ عورت ایک ظہر کی نماز سے لے کر اگلے دن ظہر کی نماز تک کے لئے ایک مرتبہ غسل کرے گی اور ہر نماز کے وقت وضو کیا کرے گی اگر بکثرت خون خارج ہو رہا ہو تو اپنی شرمگاہ پر کپڑا باندھ لے گی۔ حضرت حسن بصری بھی اسی بات کے قائل ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں