استاد کے سامنے حدیث پڑھ کر سنانا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا مِسْكِينُ بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ كَتَبَ إِلَيَّ مَنْصُورٌ بِحَدِيثٍ فَلَقِيتُهُ فَقُلْتُ أُحَدِّثُ بِهِ عَنْكَ قَالَ أَوَ لَيْسَ إِذَا كَتَبْتُ إِلَيْكَ فَقَدْ حَدَّثْتُكَ قَالَ وَسَأَلْتُ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيَّ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِكَ
شعبہ بیان کرتے ہیں منصور نے مجھے خط کے ذریعے ایک حدیث بھیجی میری جب ان سے ملاقات ہوئی تو میں نے یہ دریافت کیا کہ کیا میں وہ حدیث آپ کے حوالے سے بیان کرسکتا ہوں تو انہوں نے فرمایا جب میں نے تمہاری طرف سے لکھ کر بھیج دیا ہے تو کیا اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ میں نے تمہارے سامنے حدیث بیان کردی ہے۔شعبہ بیان کرتے ہیں میں نے ایوب سختیانی سے یہی سوال کیا تو انہوں نے بھی ایسا ہی جواب دیا۔
