سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 599

علمی مذاکرہ کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مِنْدَلُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ أَبِي الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رُدُّوا الْحَدِيثَ وَاسْتَذْكِرُوهُ فَإِنَّهُ إِنْ لَمْ تَذْكُرُوهُ ذَهَبَ وَلَا يَقُولَنَّ رَجُلٌ لِحَدِيثٍ قَدْ حَدَّثَهُ قَدْ حَدَّثْتُهُ مَرَّةً فَإِنَّهُ مَنْ كَانَ سَمِعَهُ يَزْدَادُ بِهِ عِلْمًا وَيَسْمَعُ مَنْ لَمْ يَسْمَعْ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حدیث کو دہراؤ اور اس کا مذاکرہ کرو کیونکہ اگر تم اس کامذاکرہ نہیں کروگے تو وہ رخصت ہوجائے گی کوئی بھی شخص کسی حدیث کے بارے میں یہ بیان نہ کرے کہ میں اس حدیث کو بیان کر چکا ہوں یا میں اسے ایک مرتبہ بیان کرچکا ہوں کیونکہ جو شخص بھی اس حدیث کو سنے گا اس کے علم میں اضافہ ہوگا اور اسے کوئی ایسا شخص بھی سن سکتا ہے جس نے وہ پہلے نہ سنی ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں