صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2326

اگر لقطہ کا مالک ایک سال تک نہ ملے، تو وہ اس کا ہے جو اس کو پائے ۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ربیعہ بن ابی عبدالرحمن , یزید (منبعث کے غلام) زید بن خالد

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ اعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِکَائَهَا ثُمَّ عَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ جَائَ صَاحِبُهَا وَإِلَّا فَشَأْنَکَ بِهَا قَالَ فَضَالَّةُ الْغَنَمِ قَالَ هِيَ لَکَ أَوْ لِأَخِيکَ أَوْ لِلذِّئْبِ قَالَ فَضَالَّةُ الْإِبِلِ قَالَ مَا لَکَ وَلَهَا مَعَهَا سِقَاؤُهَا وَحِذَاؤُهَا تَرِدُ الْمَائَ وَتَأْکُلُ الشَّجَرَ حَتَّی يَلْقَاهَا رَبُّهَا

عبداللہ بن یوسف، مالک، ربیعہ بن ابی عبدالرحمن، یزید (منبعث کے غلام) زید بن خالد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لقطہ (گری پڑی چیز) کے متعلق پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ کہ اس کی تھیلی اور سر بندھن پہچان لے پھر ایک سال تک اس کو لوگوں سے پوچھ اگر اس کا مالک آئے تو خیر، ورنہ تجھے اختیار ہے، اس نے پوچھا بھٹکی ہوئے بکری؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ تیرے لئے ہے، یا تیرے بھائی کے لئے، یا بھیڑیے کے لئے، پھر اس نے پوچھا گم شدہ اونٹ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے اونٹ سے کیا مطلب! حالانکہ اس کے ساتھ اس کا موزہ اور مشک ہے وہ پانی کے پاس اترتا ہے اور درخت سے کھا لیتا ہے یہاں تک کہ اس کا مالک اس سے مل جاتا ہے۔

Narrated Zaid bin Khalid:
A man came and asked Allah's Apostle about picking a lost thing. The Prophet said, "Remember the description of its container and the string it is tied with, and make public announcement about it for one year. If the owner shows up, give it to him; otherwise, do whatever you like with it." He then asked, "What about a lost sheep?" The Prophet said, "It is for you, for your brother (i.e. its owner), or for the wolf." He further asked, "What about a lost camel?" The Prophet said, "It is none of your concern. It has its water-container (reservoir) and its feet, and it will reach water and drink it and eat the trees till its owner finds it."

یہ حدیث شیئر کریں