سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 544

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے احادیث دوسروں تک پہنچانا اور سنت کی تعلیم دینا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ هُوَ ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو كَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَتَيْتُ أَبَا ذَرٍّ وَهُوَ جَالِسٌ عِنْدَ الْجَمْرَةِ الْوُسْطَى وَقَدْ اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ يَسْتَفْتُونَهُ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَوَقَفَ عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَلَمْ تُنْهَ عَنْ الْفُتْيَا فَرَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ فَقَالَ أَرَقِيبٌ أَنْتَ عَلَيَّ لَوْ وَضَعْتُمْ الصَّمْصَامَةَ عَلَى هَذِهِ وَأَشَارَ إِلَى قَفَاهُ ثُمَّ ظَنَنْتُ أَنِّي أُنْفِذُ كَلِمَةً سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ تُجِيزُوا عَلَيَّ لَأَنْفَذْتُهَا

ابوکثیر بیان کرتے ہیں میرے والد نے مجھے یہ بات بتائی ہے میں حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور وہ اس وقت درمیانی جمرہ کے پاس تشریف فرما تھے لوگ ان کے پاس جمع تھے اور ان سے مسائل دریافت کر رہے تھے ایک شخص ان کے پاس آیا اور ان کے پاس کھڑا ہو کر بولا کیا آپ کو فتوی دینے سے منع نہیں کیا گیا۔ حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ نے سر اٹھا کر اس کی طرف دیکھا اور پوچھا کیا تم میرے نگران ہو اگر اس جگہ پر، انہوں نے اپنی گردن کی طرف اشارہ کیا اور کہا، تلوار رکھ دی جائے اور پھر مجھے یہ اندازہ ہو کہ تمہارے مجھے قتل کرنے سے پہلے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی سنی ہوئی ایک بات بیان کرسکتاہوں تو میں وہ بھی کروں گا۔

یہ حدیث شیئر کریں