صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2314

جھگڑنے والوں میں سے ایک کا دوسرے کے متعلق گفتگو کرنے کا بیان ۔

راوی: عبداللہ بن محمد , عثمان بن عمر , یونس , زہری , عبداللہ بن کعب بن مالک , کعب

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ کَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ تَقَاضَی ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا کَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّی سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّی کَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ فَنَادَی يَا کَعْبُ قَالَ لَبَّيْکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِکَ هَذَا فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَيْ الشَّطْرَ قَالَ لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ

عبداللہ بن محمد، عثمان بن عمر، یونس، زہری، عبداللہ بن کعب بن مالک، کعب سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ابن ابی حدرد سے مسجد میں اپنے دین کا تقاضا کیا جو اس پر تھا، ان دونوں کی آواز بلند ہوئی یہاں تک کہ اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت اپنے حجرے میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے حجرے کا پردہ اٹھا کر باہر تشریف لائے ، اور آواز دی کہ اے کعب! کعب نے کہا لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ نے فرمایا اپنا قرض اس قدر معاف کر دے اور اشارے سے بتلایا کہ آدھا (معاف کر دے) کعب نے کہا کہ میں نے معاف کر دیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! آپ نے ابن ابی حدرد سے فرمایا: جا اور قرض ادا کر دے۔

Narrated 'Abdullah bin Ka'b bin Malik:
Ka'b demanded his debt back from Ibn Abi Hadrad in the Mosque and their voices grew louder till Allah's Apostle heard them while he was in his house. He came out to them raising the curtain of his room and addressed Ka'b, "O Ka'b!" Ka'b replied, "Labaik, O Allah's Apostle." (He said to him), "Reduce your debt to one half," gesturing with his hand. Kab said, "I have done so, O Allah's Apostle!" On that the Prophet said to Ibn Abi Hadrad, "Get up and repay the debt, to him."

یہ حدیث شیئر کریں