جو شخص شہرت اور پہچان کو ناپسند قرار دے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ قَالَ سَمِعْتُ هَارُونَ بْنَ عَنْتَرَةَ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ حَنْظَلَةَ قَالَ أَتَيْنَا أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ لِنَتَحَدَّثَ إِلَيْهِ فَلَمَّا قَامَ قُمْنَا وَنَحْنُ نَمْشِي خَلْفَهُ فَرَهَقَنَا عُمَرُ فَتَبِعَهُ فَضَرَبَهُ عُمَرُ بِالدِّرَّةِ قَالَ فَاتَّقَاهُ بِذِرَاعَيْهِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا نَصْنَعُ قَالَ أَوَ مَا تَرَى فِتْنَةً لِلْمَتْبُوعِ مَذَلَّةً لِلتَّابِعِ
سلیم بن حنظلہ بیان کرتے ہیں ہم حضرت ابی بن کعب کی خدمت میں حاضر ہوتے تاکہ ان سے کچھ گفتگو کریں جب وہ کھڑے ہوئے تو ہم بھی اٹھ کھڑے ہوئے اور ہم ان کے پیچھے چلنے لگے حضرت عمر نے ہمیں دیکھ لیا وہ ان کے پیچھے آئے اور حضرت عمر نے انہیں درہ سے مارا۔ حضرت ابی نے بازووؤ کے ذریعے اپنے آپ کو بچاتے ہوئے دریافت کیا اے امیرالمومنین آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں۔ حضرت عمر نے جواب دیا کیا تم نے غور نہیں کیا (تمہاری یہ حرکت) پیشوا کے لئے آزمائش ہے اور پیروی کرنے والوں کے لئے ذلت ہے۔
