جنبی شخص کے واسطے تلاوت قرآن جائز نہیں ہے
راوی: علی بن حجر , اسماعیل بن ابراہیم , شعبہ , عمرو بن مرة , عبداللہ بن سلمہ
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَمَةَ قَالَ أَتَيْتُ عَلِيًّا أَنَا وَرَجُلَانِ فَقَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ مِنْ الْخَلَائِ فَيَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَيَأْکُلُ مَعَنَا اللَّحْمَ وَلَمْ يَکُنْ يَحْجُبُهُ عَنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ لَيْسَ الْجَنَابَةَ
علی بن حجر، اسماعیل بن ابراہیم، شعبہ، عمرو بن مرة، عبداللہ بن سلمہ سے روایت ہے کہ میں اور دو اشخاص حضرت علی کی خدمت میں حاضر ہوئے انہوں نے فرمایا آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیت الخلاء سے نکل کر تلاوت قرآن فرماتے اور ہمارے ساتھ تشریف فرما ہو کر گوشت تناول فرماتے اور تلاوت قرآن فرماتے اور تلاوت قرآن سے کوئی چیز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے رکاوٹ نہ بنتی علاوہ حالت جنابت کے (مطلب یہ ہے کہ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حالت جنابت میں ہوتے تو تلاوت قرآن نہ فرماتے جس وقت تک کہ غسل نہ فرماتے۔)
It was narrated that ‘Abdullah bin Salimah said: “I came to ‘Ali with two other men and he said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to come Out of the toilet and recite Qur’an, and he would eat meat with us and nothing would prevent him from (reciting) Qur’an except Janabah.” (Hasan)
