سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 228

غسل کے وقت پردہ یا آڑ کرنے سے متعلق

راوی: یعقوب بن ابراہیم , عبدالرحمن , مالک , ابومرة , عقیل بن ابوطالب , ام ہانی

أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَی عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ عَنْ أُمِّ هَانِئٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا ذَهَبَتْ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ فَوَجَدَتْهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ فَسَلَّمَتْ فَقَالَ مَنْ هَذَا قُلْتُ أُمُّ هَانِئٍ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّی ثَمَانِيَ رَکَعَاتٍ فِي ثَوْبٍ مُلْتَحِفًا بِهِ

یعقوب بن ابراہیم، عبدالرحمن، مالک، ابومرة، عقیل بن ابوطالب، ام ہانی سے روایت ہے کہ جس روز مکہ مکرمہ فتح ہوا وہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ غسل فرما رہے تھے اور حضرت فاطمہ ایک کپڑے کی آڑ کئے ہوئے تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر۔ میں نے ان کو سلام کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کون ہے؟ میں نے کہا کہ ام ہانی ہوں۔ پھر جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غسل سے فارغ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کھڑے ہو کر آٹھ رکعات ادا فرمائیں ایک کپڑے میں جس کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لپیٹے ہوئے تھے۔

It was narrated from Umm Hani’ that she went to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the day of the Conquest (of Makkah) and found him performing Ghusl while Fatimah was concealing him with a garment. She gave him Salams and he said: “Who is this?” She said: “Umm Hani’.” When he had finished his Ghusl he stood up and prayed eight Rak’ahs wrapped in a garment. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں