سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 221

استخاضہ اور حیض کے خون کے درمیان فرق سے متعلق

راوی: قتیبہ بن سعید , مالک , ہشام بن عروہ , عائشہ

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا ذَلِکَ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِي عَنْکِ الدَّمَ وَصَلِّي

قتیبہ بن سعید، مالک، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ بنت ابی حبیش نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پاک نہیں ہوتی ہوں تو کیا میں نماز ترک کر دوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ خون تو ایک رگ کا ہے حیض نہیں ہے جس وقت حیض آئے یعنی وہ دن آئیں کہ جب اس مرض کے اندر مبتلا ہونے سے قبل حیض آیا کرتا تھا تو تم نماز چھوڑ دو۔ پھر جس وقت وہ زمانہ گزر جائے تو خون دھو کر نماز ادا کرو۔ (مطلب یہ ہے کہ غسل کرنے کے بعد نماز ادا کرو۔ جیسا کہ بخاری شریف کی روایت میں وضاحت سے مذکور ہے)۔

It was narrated that ‘Aishah said: “Fatimah bint Abi Hubaish said to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم I do not become pure. Should I stop praying? The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘That is a vein and is not menstruation. When your period comes, stop praying, and when the same amount of time as your regular period has passed, then wash the blood from yourself and pray.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں