سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 215

لفظ اقرآء کی شرعی تعریف و حکم

راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبدة و وکیع و ابومعاویہ , ہشام بن عروہ , عائشہ ، فاطمہ بنت جحش

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ وَوَکِيعٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ قَالُوا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَلِکَ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْکِ الدَّمَ وَصَلِّي

اسحاق بن ابراہیم، عبدة و وکیع و ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت فاطمہ بنت جحش خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئیں اور کہا کہ مجھ کو (مرض) استحاضہ رہتا ہے جس سے میں پاک ہی نہیں رہتی۔ کیا میں نماز ترک کردوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں یہ رگ ہے حیض نہیں ہے۔ جس وقت حیض کے دن آئیں تو تم نماز ترک کر دو۔ پھر جس وقت حیض کے دن گزر جائیں تو خون دھو ڈالو اور نماز ادا کرو۔

It was narrated that ‘Aishah said: Fatimah bint Abi Hubaish came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “I am a woman who suffers from Istihadah (non menstrual vaginal bleeding) and I never become pure. Should I stop praying?” He said: “No, that is a vein, it is not menstruation. When your period comes, stop praying, and when it goes, wash the blood from yourself and pray.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں