سنن نسائی ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 212

لفظ اقرآء کی شرعی تعریف و حکم

راوی: ربیع بن سلیمان بن داؤد بن ابراہیم , اسحاق بن بکر , وہ اپنے والد سے , یزید بن عبداللہ , ابوبکر بن محمد , عمرة , عائشہ

أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ بَکْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ الَّتِي کَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَأَنَّهَا اسْتُحِيضَتْ لَا تَطْهُرْ فَذُکِرَ شَأْنُهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهَا لَيْسَتْ بِالْحَيْضَةِ وَلَکِنَّهَا رَکْضَةٌ مِنْ الرَّحِمِ فَلْتَنْظُرْ قَدْرَ قَرْئِهَا الَّتِي کَانَتْ تَحِيضُ لَهَا فَلْتَتْرُکْ الصَّلَاةَ ثُمَّ تَنْظُرْ مَا بَعْدَ ذَلِکَ فَلْتَغْتَسِلْ عِنْدَ کُلِّ صَلَاةٍ

ربیع بن سلیمان بن داؤد بن ابراہیم، اسحاق بن بکر، وہ اپنے والد سے، یزید بن عبد اللہ، ابوبکر بن محمد، عمرة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت ام حبیبہ بنت جحش حضرت عبدالرحمن بن عوف کی اہلیہ محترمہ تھیں۔ ان کو استحاضہ (کا مرض) لاحق ہوگیا اور وہ کسی وقت بھی پاک نہیں ہوتی تھیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ان کا تذکرہ کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ حیض نہیں ہے بلکہ ایک چوٹ ہے رحم کی تم اپنے دن کی تعداد پر غور کر لو۔ جس قدر دن کو اس کو حیض آتا تھا۔ پھر نماز چھوڑ دے ان دنوں میں۔ اس کے بعد ہر ایک نماز کے لئے غسل کرو۔

It was narrated from ‘Aishah that Umm Habibah bint Jahsh who was married to ‘Abdur-Rahman bin ‘Awl suffered from Istihadah (non menstrual vaginal bleeding) and did not become pure. Her situation was mentioned to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: ‘That is not menstruation, rather it is a kick in the womb, so let her work out the length of the menses that she used to have, and stop praying (for that period of time), then after that let her perform Ghusl for every prayer.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں