عورت کے لئے احتلام کے حکم کا بیان
راوی: کثیر بن عبید , محمد بن حرب , زبیدی , زہری , عروہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا کَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ کَلَّمَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَائِشَةُ جَالِسَةٌ فَقَالَتْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنْ الْحَقِّ أَرَأَيْتَ الْمَرْأَةَ تَرَی فِي النَّوْمِ مَا يَرَی الرَّجُلُ أَفَتَغْتَسِلُ مِنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لَهَا أُفٍّ لَکِ أَوَ تَرَی الْمَرْأَةُ ذَلِکَ فَالْتَفَتَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تَرِبَتْ يَمِينُکِ فَمِنْ أَيْنَ يَکُونُ الشَّبَهُ
کثیر بن عبید، محمد بن حرب، زبیدی، زہری، عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت ام سلیم نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا اور اس وقت عائشہ صدیقہ تشریف فرما تھیں کہ یا رسول اللہ رب قدوس کو حق بات کہنے سے حیاء نہیں محسوس ہوتی۔ جس وقت کوئی خاتون خواب میں وہ بات دیکھے جو کہ مرد دیکھتا ہے تو کیا وہ غسل کرے؟ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں وہ غسل کرے۔ عائشہ صدیقہ نے فرمایا تم پر افسوس ہے کیا واقعی کوئی خاتون اس طریقہ سے دیکھتی ہے؟رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے ہاتھ خاک آلود ہوں۔ پھر انسان کی شکل و صورت کس طریقہ سے مل جاتی ہے۔
It was narrated from ‘Urwah that ‘Aishah told him that Umm Sulaim spoke to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when ‘Aishah was sitting there. She said to him: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Allah is not shy to tell the truth. Inform me: if a woman sees in a dream what men see should she perform Ghusl from that?” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to her: “Yes.” ‘Aishah said: “I expressed my displeasure and said: ‘Does a woman see that?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم turned to me and said: ‘May your right hand be covered with dust! How else would (her child) resemble her?” (Sahih)
