سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 449

جو شخص اس بات کو ناپسند کرے کہ وہ لوگوں کو اکتاہٹ کا شکار کرے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ عَنْ كُرْدُوسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّ لِلْقُلُوبِ نَشَاطًا وَإِقْبَالًا وَإِنَّ لَهَا تَوْلِيَةً وَإِدْبَارًا فَحَدِّثُوا النَّاسَ مَا أَقْبَلُوا عَلَيْكُمْ

حضرت عبداللہ بن مسعود ارشاد فرماتے ہیں لوگ پسند اور توجہ کےساتھ بھی کام کرتے ہیں اور لوگ ناپسندیدگی اور عدم توجہ کے ساتھ بھی کام کرتے ہیں لہذا تم لوگوں کے ساتھ اس وقت تک گفتگو کرتے رہو جب تک وہ تمہاری طرف متوجہ رہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں