جس شخص کے سامنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ نَزَلَ الْمُعَرَّسَ ثُمَّ قَالَ لَا تَطْرُقُوا النِّسَاءَ لَيْلًا فَخَرَجَ رَجُلَانِ مِمَّنْ سَمِعَ مَقَالَتَهُ فَطَرَقَا أَهْلَيْهِمَا فَوَجَدَ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا
سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی سفر سے واپس تشریف لاتے تو رات کے وقت پڑاؤ کر لیتے تھے۔ ایک مرتبہ آپ نے ارشاد فرمایا کوئی بھی شخص رات کے وقت اپنی بیوی کے پاس نہ جائے جن لوگوں نے آپ کی بات سنی تھی ان میں دو صاحبان نکلے اور اپنے گھرچلے گئے تو ان دونوں میں ہر ایک نے اپنی بیوی کے ساتھ ایک شخص کو پایا۔
