سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 439

جس شخص کے سامنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فرمان آئے اور وہ اس کی تعظیم و توقیر نہ کرے اسے فورا سزا دینی چاہیے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ هُوَ ابْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي قَيْسٍ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ خِرَاشِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَسْجِدِ فَتًى يَخْذِفُ فَقَالَ لَهُ شَيْخٌ لَا تَخْذِفْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْخَذْفِ فَغَفَلَ الْفَتَى وَظَنَّ أَنَّ الشَّيْخَ لَا يَفْطِنُ لَهُ فَخَذَفَ فَقَالَ لَهُ الشَّيْخُ أُحَدِّثُكَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْ الْخَذْفِ ثُمَّ تَخْذِفُ وَاللَّهِ لَا أَشْهَدُ لَكَ جَنَازَةً وَلَا أَعُودُكَ فِي مَرَضٍ وَلَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا فَقُلْتُ لِصَاحِبٍ لِي يُقَالُ لَهُ مُهَاجِرٌ انْطَلِقْ إِلَى خِرَاشٍ فَاسْأَلْهُ فَأَتَاهُ فَسَأَلَهُ عَنْهُ فَحَدَّثَهُ

خراش بن جبیر بیان کرتے ہیں میں نے مسجد میں ایک نوجوان کو دیکھا جو کنکریوں کے ساتھ کھیل رہا تھا ایک بزرگ نے اس سے کہا کنکریوں کے ساتھ نہ کھیلو کیونکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو کنکریوں سے کھیلنے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے وہ نوجوان اپنے عمل میں مصروف رہا اس نے یہ سمجھا کہ شاید وہ بزرگ اس کا جائزہ نہیں لے رہا اور ویسے یہ کنکریوں سے کھیلتا رہا۔ اس بزرگ نے اس سے کہا میں نے تمہیں حدیث بیان کی ہے میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کنکریوں سے کھیلنے سے منع کرتے ہوئے سنا ہے اور تم پھر ان کے ساتھ کھیل رہے ہو اللہ کی قسم اب میں تمہارے جنازے میں بھی شریک نہ ہوں گا اور کبھی بیماری کے دوران تمہاری عیادت کے لئے بھی نہیں آؤں گا اور تم سے کبھی کوئی بات نہیں کروں گا۔ زبیر نامی راوی بیان کرتے ہیں میں نے اپنے ساتھی جس کا نام مہاجر تھا سے کہا چلو خراش کی طرف چلتے ہیں اور ان سے اس بارے میں دریافت کرتے ہیں پھر وہ ان کے پاس آئے اور اس بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے یہ بات سنائی۔

یہ حدیث شیئر کریں