سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 335

علم اور عالم کی فضیلت

راوی:

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زَيْدٍ هُوَ ابْنُ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ مَنْهُومَانِ لَا يَشْبَعَانِ مَنْهُومٌ فِي الْعِلْمِ لَا يَشْبَعُ مِنْهُ وَمَنْهُومٌ فِي الدُّنْيَا لَا يَشْبَعُ مِنْهَا فَمَنْ تَكُنِ الْآخِرَةُ هَمَّهُ وَبَثَّهُ وَسَدَمَهُ يَكْفِي اللَّهُ ضَيْعَتَهُ وَيَجْعَلُ غِنَاهُ فِي قَلْبِهِ وَمَنْ تَكُنِ الدُّنْيَا هَمَّهُ وَبَثَّهُ وَسَدَمَهُ يُفْشِي اللَّهُ عَلَيْهِ ضَيْعَتَهُ وَيَجْعَلُ فَقْرَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ ثُمَّ لَا يُصْبِحُ إِلَّا فَقِيرًا وَلَا يُمْسِي إِلَّا فَقِيرًا

حضرت حسن بصری ارشاد فرماتے ہیں دو طرح کے حریص کبھی بھی سیر نہیں ہوتے ایک علم کا حریص وہ علم سے کبھی سیر نہیں ہوتا اور دوسرا دنیا کا حریص کبھی سیر نہیں ہوتا جس شخص کا ارادہ طلب اور منظور نظر آخرت ہو اللہ اس کے معاملات پورے کردیتا ہے اور اس کے دل کو بے نیاز کردیتا ہے اور جس شخص کی طلب خواہش اور منظور نظر دنیا ہو اللہ تعالیٰ اس کے معاملات کو پھیلا دیتا ہے اس کی غربت کو اس کے آگے کردیتا ہے اور پھر وہ شخص صبح بھی فقیر ہوتا ہے اور شام کو بھی فقیر ہوتا ہے ۔ (یعنی ہر حال میں غریب رہتا ہے۔)

یہ حدیث شیئر کریں