جو شخص غلطی میں مبتلا ہونے کےخوف سے فتوی دینے سے بچے
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ سَأَلَهُ رَجُلٌ عَنْ شَيْءٍ مِنْ الْأَهْوَاءِ فَقَالَ عَلَيْكَ بِدِينِ الْأَعْرَابِيِّ وَالْغُلَامِ فِي الْكُتَّابِ وَالْهَ عَمَّا سِوَى ذَلِكَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد كَثُرَ تَنَقُّلُهُ أَيْ يَنْتَقِلُ مِنْ رَأْيٍ إِلَى رَأْيٍ
حضرت عمر بن عبدالعزیز سے ایک شخص نے نفسانی خواہشات کی پیروی کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیاتم دیہاتی اور مدرسوں میں پڑھنے والے لڑکوں کی مانند اپنے دینی عقائد پر پختہ رہو اس کے علاوہ ہر چیز سے لاتعلق ہوجاؤ۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں روایت کے الفاظ میں بکثرت نقل ہونے سے مراد یہ ہے کہ کبھی اس کی رائے یہ ہوگی کبھی اس کی رائے دوسری ہوگی۔
